نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہےکہ حکومت نے فوج سے جو اِن پُٹ مانگا، انہوں نے فراہم کیا، فوج معمولی انداز سے بھی حد سے تجاوز نہیں کررہی۔اب تک ایسا نہیں لگا کہ مجھے ڈکٹیٹ کیا جارہا ہو۔ اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اور معاشی معاملات پر ملکر کام کررہے ہیں، باہمی احترام سے ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ بٹگرام میں 9 بچوں کے چیئر لفٹ پر پھنسنے کا واقعہ ہوا، اصولی طور پر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو کارروائی کرنا چاہیے تھی۔اگر میں سول ملٹری تعلقات کو بنیاد بناتا تو ہم 9 بچوں کو کھودیتے، فوج سے ریسکیو کروانا میری چوائس تھی، نے سول ملٹری بحث سے ہٹ کر بچوں کو بچانا ضروری سمجھا۔ جان بوجھ کر یا انجانے میں ہماری ادارہ جاتی سروس ڈلیوری کی صلاحیت کم ہے، خلا پُر کرنے کیلئے فوج سے مدد لینا پڑتی۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی چاہتا ہے فوج سے ایسی مدد نہ لی جائے تو پہلے اداروں کی سروس ڈلیوری کو بہتر بنانا ہوگا۔