سائفر کیس میں سزا کا فیصلہ کالعدم، عمران خان، شاہ محمود باعزت بری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی چیئرمین تحریک انصاف، سابق وزیراعظم عمران خان اورسابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس سے بری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ فیصلے کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں۔

عدالت نے سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں کیس سے بری کردیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں 30 جنوری کے ٹرائل کورٹ فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا۔

عدالت نے لکھا کہ تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کریں گے، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 15 اگست کی ایف آئی آر کے الزامات سے بری کیا جاتا ہے، کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں تو رہا کردیا جائے۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیئے کہ کوئی دستاویز نہیں کہ اعظم خان نے سائفر عمران خان کو دیا، سائفر گم ہوگیا تو پھر پاس رکھنے کا چارج کیسے لگ سکتا ؟ استدعا ہے ملزمان کو ڈسچارج کیا جائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پراسیکیوشن نے کہا کیس ٹرائل کورٹ واپس بھیج دیں ،اس میں خامیاں ہیں۔

سلمان صفدر نے جواب دیا کہ تین ماہ ہو گئے ہیں، ہم بہت آگے نکل چکے، تیسری دفعہ مقدمہ ریمانڈ بیک کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ محض یہ کہہ رہے ہیں تعلقات خراب ہوسکتے تھے ، اس پر کسی کو سزا نہیں دی جاسکتی، قانون کی منشا یہ نہیں، عمران خان نے جان بوجھ کر سائفر کاپی اپنے پاس رکھی، اس سے متعلق بتائیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ گواہ کے مطابق عمران خان کوبار بار کہا گیا سائفر کاپی کے ساتھ یہ نا کریں،

عدالت نے کہا کہ اگر وہ کہہ رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں جان بوجھ کر کہہ رہے ہیں، آپ نے ثابت کرنا ہے، آپ ٹرائل کورٹ کو کاپی دیکھا دیتے تو پھر پراسیکوشن کا کیس بن سکتا تھا، جہاں اعظم خان کہہ رہے ہیں وزیر اعظم نے مجھے کہا ملٹری سیکرٹری اور اسٹاف کو کہو کہ وہ ڈھونڈیں ، تو پھر جان بوجھ کر اپنے پاس رکھنے والی بات تو بھول جائیں۔

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ اسٹیٹ سیکورٹی کیسے خطرے میں پڑی؟ کہاں لکھا ہے کہ سائفر کی کاپی واپس کرنا تھی، جرم پورا ثابت کرنا ہوتا ہے، دنیا میں کوئی جسٹیفائی کرسکتا ہے کہ دوپہر کو 342 کا بیان مکمل ہوتا ہے اور 77 صفحے کا فیصلہ آجاتا ہے، آپ بھی کہہ سکتے تھے آپ نے بھی غیر معمولی جلدی تیزی دیکھائی۔

واضح رہے ٹرائل کورٹ نے 30 جنوری کو دونوں کو دس دس سال قید کا حکم سنایا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں